کھلاڑی اور لکھاری طارق محمود ملک
یہ محترم طارق محمود ملک ہیں۔ میں ان کا بہت بڑا مداح ہوں کیونکہ تلہ گنگ اور چکوال میں ان سے زیادہ محنت اور محبت سے مقامی تاریخ اور خصوصاً کھیلوں کی تاریخ پر آج تک کسی لکھاری نے کام نہیں کیا ہے۔ ملک صاحب ان دنوں بطور تحصیل سپورٹس آفیسر چکوال خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ طارق ملک 25دسمبر 1968ء کو ہیڈ ماسٹر (ر)ملک قربان حسین کے ہاں تلہ گنگ میں پیدا ہوئے تاہم ان کا آبائی قصبہ ڈھلی ہے ۔
ان کے دادا ہیڈ ماسٹر (ر)ملک کرم الہیٰ چند سال” ترقی اٹک”اخبار (1932ء) کے کاتب اور مدیر رہے ۔طارق ملک انٹر ڈویژن انڈر 14ہاکی کے مقابلوں میں راولپنڈی ڈویژن کی طرف سے بہاولپور میں بہتر کھیل کی بنیاد پر پنجاب یوتھ ہاکی ٹیم کے چناؤ کے لئے لگانے گئے تربیتی کیمپ کے لئے منتخب ہوئے۔ وہ سٹی ہاکی کلب تلہ گنگ اور ڈگری کالج تلہ گنگ کی ہاکی ٹیم کے کپتان رہے اور غازی ہاکی کلب تلہ گنگ اور سٹی ہاکی کلب تلہ گنگ کی طرف سے پنجاب کے مختلف شہروں میں کئی آل پاکستان ہاکی ٹورنامنٹس میں شریک رہے اور متعدد بار نمایاں کامیابی حاصل کی۔
طارق ملک نے تحصیل تلہ گنگ اور تحصیل لاوہ سے تعلق رکھنے والے نیشنل ،انٹرنیشنل عسکری کھلاڑیوں کے حالات زندگی اور کارہائے نمایاں پر مضامین کا آغاز 2016ء میں ہفت روزہ تلہ گنگ ٹائمز سے کیا- انہوں نے ان مضامین میں جن کھلاڑیوں کا تذکرہ کیا تھا ان کے علاوہ چند مزید کھلاڑیوں کے بارے میں معلومات جمع کرنے کے بعد 2019ء کو”تلہ گنگ ،لاوہ کے نامور کھلاڑی” کے نام سے کتاب شائع کی۔
ایشیائی مقابلوں میں میڈلز جیتے والے پاکستانی اتھلیٹس پر ان کے مضامین افواج پاکستان کے مجلہ ،،”ہلال” میں شائع ہو رہے ہیں۔ اس کے علاؤہ تحصیل تلہ گنگ اور لاوہ کی علمی و ادبی شخصیات ، اولیائے کرام اور تاریخی مقامات پر ان کے مضامین قومی اور مقامی اخبارات میں شائع ہو چکے ہیں ۔ فلاحی و سماجی کاموں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں ۔ ان دنوں انجمن بہبودی مریضاں تلہ گنگ کے جوائنٹ سیکرٹری کے عہدے پر خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ طارق محمود ملک کے کام کو بہت سی ادبی تنظیموں نے سراہا ہے اور گولڈ میڈل سمیت متعدد اعزازات اور تعریفی اسناد پیش کی ہیں۔
اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ طارق ملک جیسے منکسرالمزاج اور اپنے کام سے محبت کرنے والے لوگ بہت کم پیدا ہوتے ہیں۔ ان کا کام تاریخ کے صفحات پر ہمیشہ اپنے جلوے بکھیرتا رہے گا اور مستقبل میں جب بھی تلہ گنگ اور چکوال کے علاقوں کی تاریخ کھنگالی جائے گی تب کوئی بھی مورخ جناب طارق ملک کے کام اور خدمات کو نظر انداز نہیں کر سکے گا۔ طارق ملک جیسے لوگ ہمارا اصل سرمایۂ افتخار ہیں۔
علی خان
چکوال
تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔