تحفہ مرے رحیم کا رمضان خوب ہے
گل بخشالوی
تحفہ مرے رحیم کا رمضان خوب ہے
اُمت میں مصطفےٰ کی یہ پہچان خوب ہے
تحفے میں ساتھ لایا ہے جنت مرے لےے
اک ماہ کو نصیب یہ مہمان خوب ہے
آباد مسجدیں ہیں درود وسلام میں
اے دل تراویحات میں قرآن خوب ہے
رازق نے جو لکھا تھا وہ سحری کو کھالیا
افطار کو سجا بھی گلستان خوب ہے
سجد ے میں کوئی ہے کوئی پڑھتا درود ہے
مخلوق میں خدا کے ،یہ انسان خوب ہے
رمضان میں نصیب ہی شام حیات ہو
عشق نبی کی شان میں ارمان خوب ہے
یہ بھوک وپیاس ہی ترا زادِ سفر ہے گل
کلکائنات پر ترا ایمان خوب ہے
،،،،،،،،،،
مجموعہ کلام : مرا قبیلہ محمدی ہے
گل بخشالوی
کھاریاں ِ پاکستان
Title Image by Ylli Bajrami from Pixabay
تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔