اعترافِ فن

اعترافِ فن

تحریر : پروفیسر جاوید عباس جاوید ، بھکر

جناب عاصم بخاری صاحب ضلع میانوالی اور بھکر کے ادبی افق پر ایک روشن ستارہ ہیں ۔انہوں نے زندگی کا ایک حصہ اردو زبان و ادب کی تعلیم و تدریس میں صرف کیا ہے اور اب اس کی تحقیق و تنقید میں مصروف کار ہیں ۔ ان کے ادبی سفر کی ضخامت اور طوالت بے حد وسیع و عریض ہے ۔ ابتداء میں وہ مختلف ادبی تنظیموں اور اخبارات و رسائل سے وابستہ رہے اس کے بعد انہوں نے شعری اور نثر کے چند قابلِ قدر انتخاب شائع کئے اور پھر شعری اور نثر کے تخلیقی میدان میں قدم رکھا ۔ ان کے قلم اور سوچ کی پرواز بڑی سرعت سے ترقی کرتی رہی ہے ۔ ان کے بہت سے شعری اور نثری مجموعے منظرعام پر آ چکے ہیں ۔ انہوں نے ملکی اور علاقائی سطح کے بہت سے اخبارات اور رسائل میں اپنی تخلیقات کو نمایاں انداز میں اشاعت دلوا کر ادبی ترقی میں تاریخی کام کیا ہے ۔

اعترافِ فن

اصلاح کی خاطر ہی قلم اُٹھتا ہے اپنا
مقصود نہ تحقیر نہ تذلیل کسی کی

عاصم اس اختصار پسندی کے دور میں
یہ مختصر نویسی ہو تیرا شعار بھی

عاصم بخاری کی ہمہ رنگ ادبی خدمات ، اعزازات اور قبولیت عام کے پیشِ نظر میانوالی کے نواح میں واقع ضلع بھکر کے خطہ صحرائی منکیرہ سے تعلق رکھنے والے شاعر اور نثر نگار جناب مقبول ذکی مقبول نے عاصم بخاری کی ذات ، خیالات ، تخلیقات اور نظریات کے حوالے سے ایک سوانحی اور تنقیدی کتاب لکھی ہے جس کا نام ،اعترافِ فن ہے ۔ بلاشبہ یہ کتاب عاصم بخاری صاحب کی علمی و ادبی جد و جہد کا دلچسپ اور معلوماتی خلاصہ ہے ۔ انہوں نے عاصم بخاری کی خدمات اور خاص طور پر ان کی نثر نگاری کے فن کا اعتراف اچھے الفاظ اور جذبات سے کیا ہے اور پڑھنے والوں کو اس کتاب میں عاصم بخاری کی علمی و ادبی تگ و تاز کے بارے میں معلومات کو خوبصورت پیرائے اور مدلل انداز سے بیان کی ہیں ۔


جناب مقبول ذکی مقبول نے اس سے پہلے شعری کے دو مجموعے اور ادبی شخصیات کے انٹرویوز پر مشتمل دو کتابیں بھی منظر عام پر لا کر ادبی حلقوں میں اپنی شناخت کرا چکے ہیں ۔ ان کی یہ پانچویں کتاب ارسلان پبلشرز ملتان سے شائع ہوئی ہے جس میں عاصم بخاری کے فن اور تحاریر پر بحث کی گئی ہے ۔اس میں مقبول ذکی نے 23 مضامین لکھے ہیں اور نام ور ادبی شخصیات کی آرا بھی شامل ہے جن میں جناب شاعر علی شاعر (کراچی) پروفیسر ڈاکٹر مزمل حسین (لیہ ) پروفیسر ڈاکٹر ہارون الرشید تبسم ( سرگودھا ) راحت امیر خان ( میانوالی ) اور پروفیسر ڈاکٹر آمینہ بہار ، مظفرآباد آزاد کشمیر کتاب اور صاحبِ کتاب کے بارے میں شامل ہیں ۔ مقبول ذکی کے تحقیقی مضامین میں عاصم بخاری کی زندگی اور ادبی کارکردگی کے مختلف پہلو جیسے کہ حمد و نعت ، کربلائی شعری ، مقامیت ، عورت کے موضوع پر شعری ، اصلاحی شعری ، توصیفِ جمال ، عصری شعور ، واقعاتی رنگ اور ان کے پسندیدہ موضوعات کے علاوہ ان کی مختلف کتابوں پر تبصرے بھی شامل کتاب کئے ہیں ۔ یہ کتاب عاصم بخاری کے خیالات ، ان کی ادبی کاوش و کوشش اور فنی وفکری رحجانات کا مکمل احاطہ کرتی ہے ۔ عاصم بخاری صاحب نہ صرف ضلع بھکر و میانوالی بلکہ پاکستان بھر کا ادبی اثاثہ ہیں اور ان کے علم و فن کی بلندی کا اعتراف ہر حلقہ ادب میں ہے جس میں سے ایک نمائندگی مقبول ذکی نے کی ہے ۔
مقبول ذکی مقبول نے اپنے ادبی ذوق و شوق اور انتھک کارکردگی کی بدولت بہت کم عرصے میں ادبی برادری میں اپنا مقام بنا لیا ہے ۔ اس منزل کے حصول میں ان کو بہت سی مالی ، انتظامی ، فنی اور علاقائی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا ہے لیکن اب وہ ایک شاعر ، نثر نگار اور نقاد کے طور پر اپنے نام کی طرح مقبول ہو چکے ہیں ۔ ان کی یہ کتاب ان کی علم دوستی اور ادبی شعور کا اظہار ہے ۔

ہر مسافر کی ایک منزل ہے
راستے بیشمار ہوتے ہیں۔

 پروفیسر جاوید عباس جاوید ، بھکر

 پروفیسر جاوید عباس جاوید

 بھکر

تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

streamyard

Next Post

چھٹی سالانہ تقریب برائے خصوصی افراد

بدھ جنوری 24 , 2024
انجمن بہبودی مریضاں تلہ گنگ کے زیرِ انتظام 17جنوری 2024 ء کو چھٹی سالانہ تقریب برائے خصوصی افراد منعقد ہوئی
چھٹی سالانہ تقریب برائے خصوصی افراد

مزید دلچسپ تحریریں