مقبول ذکی کی ذکاوت
میری کتاب پبلش ہوئے تھوڑا عرصہ ہی گزرا تھا کہ اچانک ایک دن نا معلوم نمبر سے گھنٹی بجی،کال اٹینڈ کی تو ایک اجنبی آواز سے واسطہ پڑا،یوں پتا چلا کہ میری کتاب کی شہرت منکیرہ سے تعلق رکھنے والے مقبول ذکی تک پہنچ چکی تھی۔میری ذکی صاحب سے پہلی ملاقات منکیرہ کے نواحی علاے بنڈیاں والا میں ہوئی جہاں وہ اس وقت ایک ڈسپنسری میں ملازمت پر تعینات تھے۔
وہ نرم دل،کھلے ڈلے ذہن کا مالک ہر وقت اسی فکر میں دن سے رات ،رات سے دن کر دیتا ہے کہ کس طرح کسی گمنام کو نام دینا ہے ۔مقبول ذکی رنگ و روپ میں بظاہر سانولا مگر میں نے ان کےمزاج میں کئی رنگ دیکھے۔ چہرے پر ہلکی سی خفگی جو کیا آئی فورا یہ رنگ بھول جائیے۔چوڑا چہرا ،موٹی انکھیں درمیانہ قد ان کی ہنس مکھ شخصیت کا پس منظر ہے ان کی خوش گفتاری،خوش مزاجی اور دھیمہ لب و لہجہ ان کی پرکشش شخصیت کا راز ہے
ادب مقبول ذکی کا اوڑھنا بچھونا ہے لہذا انھیں جہاں کہیں اور جیسی بھی کوئی ادبی تحریر نظر آتی ہے وہ اس کونہ صرف خود سراہتے ہیں بلکہ ادبی حلقوں میں بھی اس کاوش کو متعارف کرواتے ہیں مجھ جیسے نوواردلکھاری کو بھی بطور مصنف ادب شناس لوگوں سے متعارف کرانے میں مقبول ذکی کا ہاتھ ہے۔ سنا ہےاہل قلم ہی ہمیشہ اہل قلم کو سراہتے رہتے ہیں
مجھ سمیت کئی گمنام ادیبوں کو مقبول ذکی نے نہ صرف تلاش کیا بلکہ مختلف ادبی حلقوں اور اداروں کے ذریعے ایسے لوگوں کی حوصلہ افزائی کر کے انھیں گمنامی کی زندگی سے شہرت کی بلندیوں پر لائے۔مقبول ذکی صاحب ایک جادوئی شخصیت کے مالک ہیں اب تک میری ان سے کافی ملاقاتیں ہو چکی ہیں
وہ جب بھی ملتے ہیں ان کے چہرے پر بشاشت اور کھلکھلاہٹ کے پھول لہلہاتے ہوئے نظر آتے ہیں یوں محسوس ہوتا ہے جیسے ان کا دل ودماغ کسی انتہائی بلند وبالا منزل کی تلاش میں سفر کرتا نظر آتاہے
مقبول ذکی وسیع حلقہ احباب رکھتے ہیں ان طبیعت میں جہدمسلسل،عزم وہمت اور خلوص کا بیش قیمت خزانہ موجود ہے۔تھل کی ثقافت میں زندگی کے شب و روز بسر کرنے والےاس شخص کی ذکاوت اور زیرکی کا یہ مقام ہے کہ میدان ادب میں سفرتو شاعری سےشروع کیا لیکن تھل کا یہ باشندہ اج نثر کے اہم لکھاریوں میں بھی ممتاز مقام حاصل کر چکا ہے۔
مقبول ذکی کے ادبی سفر میں اب تک کے چھپے جانے والےمجموعہ جات ۔
پہلی کتاب ٫٫سجدہ ،، سرائیکی اسلامی شاعری ( 21 مئی 2017ء)
درسری کتاب ٫٫ منتہائے فکر ،، اردو مجموعہ سلام ( 7 اگست 2020ء)
تیسری کتاب ٫٫ سنہرے لوگ ،، نام ور ادبی شخصیات کے انٹرویوز( جون 2023ء )
چوتھی کتاب ٫٫ روشن چہرے ،، معروف ادبی شخصیات سے مصاحبے ( جولائی 2023ء)
پانچویں کتاب٫٫ اعترافِ فن ،، تحقیق و تفتید جنوری ( یکم 2024ء)
وہ نہ صرف لکھنے سے شغف رکھتے ہیں بلکہ انھیں کلام کو خوبصورت اور پیارے لہن کے ساتھ ادا کرنے پر بھی ملکہ حاصل ہے۔مقبول ذکی نہ صرف اپنی تحریروں میں سادگی اور سلامت کی خوبی کے مالک ہیں بلکہ ان کے مزاج اور طبیعت میں سادگی اور عجزوانکسار بھرپور ہے۔منکیرہ برصغیر کی تاریخ میں بے شک ایک نمایاں مقام کا حامل علاقہ ہے لیکن مرحوم و مغفور شاعر سید علی شاہ کی تخلیقات اور عصر حاضر کے روشن ستارے مقبول ذکی کی ہمہ جہت ادبی کاوشوں کے پیش نظر میں منکیرہ کی اس تھل دھرتی کو ادبی لحاظ سے بھی بلند مقام پر
دیکھ رہا ہوں۔ مقبول ذکی کے شوق ،ان جذبے کی مزید ترقی اور ان کی سلامتی کے لئے ڈھیروں تمنائیں۔
قمر عباس گل
تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔