شب یلدا 21 دسمبر 2023  

 شب یلدا 21 دسمبر 2023  

2021 کی بات ہے کہ ہمارے کلاس فیلو میجر ڈاکٹر محمد امین ساغری نے بات چیت کے دوران  فارسی کا ایک شعر پڑھا،میں حیران کم اور پریشان زیادہ ہوا ۔ میں امین صاحب کو اپنے جیسا شریف آدمی سمجھتا تھا ان  سے توقع نہیں تھی کہ ان کو اتنی گاڑھی فارسی آتی ہوگی،عرض کیا  

مارا ازیں گیاہ ضعیف ایں گماں نہ بود

اس پر  میجر امین خٹک صاحب نے تعلیم بالغان کے خود آگاہی پروگرام کے تحت فارسی سیکھنے کا اعتراف کیا تھا ۔ ان کا اعترافی بیان ملاحظہ فرمائیں

 انیس سو بیاسی میں عبدالحکیم ملتان پوسٹنگ ہوئی ۔ جب  میس میں اپنے کمرے میں  پہنچا تو الماری میں کسی پہلے مقیم کی پڑی پرانی سی کتاب نظر آتی۔کتاب اور اس نوع کی چیزوں سے جبلی پرھیز مزاج میں ہونے کے سبب ڈسٹ بن کے حوالے کرنے والے ہی تھے کہ ٹائٹل پہ نظر پڑی

 غبار خاطر

 یوں لگا کہ یہ الفاظ جیسے کہ پہلی بار آ نکھوں کے راستے دماغ کے کسی متعلقہ علاقہ پہنچےہوں جس کا اس وقت نام پتہ نہیں تھا کچھ برس بعد معلوم ہوا اسے سائنس والے (Amagdala)کہتے ہیں۔تو جناب کتاب وہیں رکھ کر ارادہ کیا کہ کسی مناسب وقت اسے پڑھنے نہ پڑھنے کا شرف بھی عنایت کیا جائے گا۔ کئی مہینوں بعد جو ابوالکلام آزاد صاحب کی اس تصنیف کی ورق گردانی کی باری آ ہی گئی ۔

اب  سمجھنے میں متعدد مشکلات کی بناء پہ حافظ شیرازی کے دیوان کا مطالعہ کا خیال آ یا۔ تاکہ پہلے

 ایں خط است کہ غبار خاطر ما

کے مطلب کو سمجھا جائے۔البتہ اس خیال سےجڑا ایک اور لا شعوری مقصود یہ بھی ہو کہ اس میں غبار خاطر کے پڑھنے والے عمل کے(evade)ہونے کا پہلو بھی مضمر تھا۔

 عام امید تو یہ تھی کہ دیوان کا ملنا ہی محال ہو گا لیکن بدقسمتی سے سایڈ رومیٹ جو انجینیئرز کے تھے شاید کافی عرصہ سے اس انتظار میں تھے کہ ان کی ملکیت/ حراست میں موجود دیوان حافظ کو بطور تحفہ لینے والا نظر آ ئے۔ہم نے اپنی غرض تک مذکورہ کتاب کا مطالعہ کرکے اپنے مقصد کے چند اشعار یاد بھی کیے۔غبار خاطر کو بھی کچھ سمجھ پائے۔ جناب حسین نقوی صاحب ھمیں بتاتے ھوتے تھے کہ کسی شئے کو سمجھے بغیر رٹا تو لگایاجا سکتا ھے مگر اصل میں علم وہ ہے جو آ پ جامع (Conceptual) اصولوں کے بل بوتے پہ حاصل کریں۔۔ہم نے بھی زندگی بھر اس اصول کو پیش نظر رکھا ۔ یعنی اکثر بار یہی ہوتا رہا  چونکہ مطلوبہ(Conceptual)لیول میسر ہی نہیں تو احتیاط ہی افضل ہے۔

 دو دن پہلے انہوں نے ایک اور کلاسک فارسی شعر سنایا۔

گردش سال  فقط یک  شب یلدا  دارد
من  بدون تو  ہزاراں  شب یلدا  دارم

شب یلدا کا نام بریگیڈیئر پروفیسر وحید الزماں طارق صاحب سے سنا ہوا تھا لیکن اس کا مطلب نہیں پتہ تھا ۔اب شب یلدا کے بارے میں گوگل سے راہنمائی لی تو پتہ چلا کہ شب یلدا ہر سال آتی ہے اور کچھ بتائے بغیر چلی جاتی ہے۔

 شب یلدا 21 دسمبر 2023  
By A.R. Mamduhi

 شب یلدا یا شب چلّہ ایران میں منایا جانے والا ایک قدیم ترین جشن ہے۔ یہ جشن شمالی نصف کرہ زمین پر سال کی طویل اور سرد ترین رات کے گزرنے اور اس کے بعد دنوں کے طویل ہونے پر منایا جاتا ہے۔یعنی یہ  بڑے دن  کا تہوار ہے ۔ طویل شب ہجراں گزرنے کی خوشی ہے ۔اس سال 21 دسمبر کو  جمعرات کی لمبی رات  شب یلدا تھی۔

اس رات کا ایک اور نام چِلّہ ( چالیس سے) بھی ہے اور یہ ایران کے اہم ترین ثقافتی میلوں ( جشن) میں سے ہے۔ ایران کے علاؤہ درج ذیل ملکوں میں بھی یہ تہوار منایا جاتا ہے۔

آذربائیجان

ترکی میں  کرد اور آذری لوگوں کا تہوار ہے

عراقی کردستان

تاجکستان

افغانستان

Shab-e-Yalda

Longest night of the year

21 December 2023

Thursday night

تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

streamyard

Next Post

یوم قائد اعظم اور تقریب عہد نو

اتوار دسمبر 24 , 2023
قائداعظم کی پیدائش کا دن اس تقریب میں کیا منایا گیا، ایسا لگ رہا تھا کہ “تحریک تکمیل پاکستان” کا عہد کیا جا رہا ہے۔
یوم قائد اعظم اور تقریب عہد نو

مزید دلچسپ تحریریں