منتہائے فکر ، عشقِ کرب و بلا

منتہائے فکر ، عشقِ کرب و بلا

مضمون نگار : محمد ساجد (شاعر ، ادیب)
ساجد سٹریٹ کاہنہ نو ، لاہور
03249435894

مقبول ذکی مقبول نے اپنی شعری تصنیف ٫٫ منتہائے فکر ،، مطالعہ کے لئے عنایت کرتے ہوئے اس بات کا تقاضا کیا تھا کہ اس کتاب پر آپ نے حرفِ محبت تحریر کرنا ہیں ۔ سو ، مطالعہ کر چکا ہوں تو وعدے نے آگھیرا ہے ۔ اس مطالعاتی عمل کے دوران ٫٫ منتہائے فکر ،، کے جس زاؤیے نے جکڑے رکھا اس کا نام ٫٫ عشقِ کرب و بلا ،، ہے ۔
مقبول ذکی مقبول کا شعری سفر ٫٫ کرب و بلا ،، کا استعارہ ہے ۔ یہ ایک ایسا تخلیقی استعارہ ہے کائنات کا تصوراتی نظام روحانی لحاظ سے اسی استعارہ کے گرد گھومتا ہے ۔ عاشق و مستی کی اس عجب داستان کا سفر عشق سے شروع ہوتا اور شہادت پر ختم ہوتا ہے ۔ مگر اس کا اختتام ہی اس کا نقطہءِ آغاز ہے ۔ اس کائناتی ردھم میں سرخ خون کی ایک ایسی لکیر ہے جس نے حق و باطل کے درمیان حدِ فاصل کھینچ دی ہے ۔ مقبول ذکی مقبول نے حق و باطل کے اس معرکے کو جابجا اپنی شاعری کا جزوِ لازم بنایا ہے ۔ چند اشعار دیکھئے ۔

عالم کے ہر طرف ہیں شہادت کے سب ایاغ
ابنِ علی (ع) کے راہ میں روشن ہیں سب چراغ

جبر و ستم کے سامنے حق کی صدا ہے یہ
کرتی رہے گی چہرہءِ باطل کو داغ داغ

حق و باطل کی اساس کرب و بلا کے دشت کی میراث ہے ۔ جس میں ایک آفاقی اور روحانی رنگ موجود ہے ۔ جس سے نکلنے والی سرخ شعاعیں عشاق پر ایک عجب وجد طاری کر دیتی ہیں ۔ اس کیفیت کو مقبول ذکی مقبول نے اپنے اشعار میں یوں بیان کیا ہے ۔

سلام تجھ پر حسین ؑ مولا
لگا ہے کہنے جہان سارا

سلام تجھ پر وفا کے پیکر
وفا ہے بولی عباسؑ اعلیٰ

سلام تجھ پر گلاب چہرہ
سنان سینے جہان رویا

مقبول ذکی مقبول مدحتِ شاہ حسین علیہ السّلام و آلِ محمد صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم میں روز و شب سراپا سپاس رہتا ہے ۔ اس کی نظم و غزل ہر دواصناف میں مشقِ سخن محمد صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم و آلِ محمد صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کی عقیدت و محبت میں وا ہوتی ہے ۔ مدحتِ شاہِ دوسراء حصہ ایمان ہونے کے ساتھ ساتھ ذریعہ نجات بھی ہے ۔ یہ وہ انمول خزانہ ہے جس کا کوئی مول نہیں ہے ۔ اس ضمن میں اس کے درج ذیل اشعار دیکھئے ۔

خونِ اطہر سے نبیﷺ کا دین پختہ ہو گیا
بعد قربانی کے دینِ حق مکمل یوں ہوا

فکر کے رستے ملیں گے مرتضیٰ ؑ کے لعل ؑ سے
جادہءِ حق پہ رہے گا ہر عمل ان کا سدا

منتہائے فکر ، عشقِ کرب و بلا

مقبول ذکی مقبول کی شاعری ٫٫ عشقِ کرب و بلا ،، سے مزین ہے ان کا ہر شعر پختہ و عمیق ہے ۔ مطالعہ تاریخِ اسلام و تہذیب و تمدن وسیع ہے ۔ جس کا برملا اظہار ان کے اشعار سے ہوتا ہے ۔ عقیدت و مودت بھی مثالی ہے ۔ یہ سب ان پر حضرت محمد صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم و آلِ محمد صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کا بے پایاں فضل ہے ۔

 محمد ساجد (شاعر ، ادیب)
ساجد سٹریٹ کاہنہ نو ، لاہور
03249435894

تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

streamyard

Next Post

حاصل پور سے امریکہ تک

منگل اکتوبر 10 , 2023
ہیمٹ مسجد غفران قاضی کے گھر کے قریب مسجد ہے۔ مسلمانوں کی آبادی کم ہے۔ بہت سے لوگوں کے پاس اس کی چابیاں ہیں
حاصل پور سے امریکہ تک

مزید دلچسپ تحریریں