روشن چہرے! انٹرویوز پر مشتمل ایک دلنشیں کتاب

روشن چہرے! انٹرویوز پر مشتمل ایک دلنشیں کتاب

تحریر :ڈاکٹر صائمہ یاسمین سرگودھا

محترم مقبول ذکی مقبول پاکستان کے ایک خوبصورت ضلع بھکر کی تحصیل منکیرہ کے ایک معتبر شاعر و ادیب ہیں ۔ ادبی میدان کو انہوں نے بہت کم عرصے میں اپنی شاندار اور معیاری کتب سے سجا کر مشاہیرِ علم وادب سے دادو تحسین حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔۔ ان کی شاٸع شدہ دونوں ادبی تخلیقات نے انہیں ادب میں ایک اہم مقام سے سرفراز کرکے ان کے اندر مزید ادبی کارنامے انجام دینے کا حوصلہ پیدا کیا ہے ۔

روشن چہرے! انٹرویوز پر مشتمل ایک دلنشیں کتاب


یہ امر باعثِ مسرت ہے کہ اب وہ مشاہیرِ شعر و سخن کےانٹرویوز پر مشتمل ایک اہم کتاب بعنوان "روشن چہرے "منظرِ عام پر لانے میں کامیاب و کامران ہوۓ ہیں جب کہ قبل ازیں” سجدہ ” ، منتہاۓ فکر” اور سنہرے لوگ” جیسی خوب صورت کتب منظر ِ عام پر لا کر اپنی ادبی حیثیت منوا چکے ہیں جب کہ روشن چہرے اب آپ کے ہاتھوں میں ہے۔۔۔۔۔ پاکستان بھر سے اہم علمی و ادبی معتبر شخصیات کے یہ انٹرویوز انہوں نے وقتاً فوقتاً کر کے اپنے اخلاص کا واضح ثبوت دیا ہے اس سلسلے میں انہوں نے جس زبردست محنت ،حوصلہ اور جہدِ مسلسل سےعملی مظاہرہ کیا ہے اسے کسی حال میں نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ۔ یہ ایک نہایت کٹھن اور دقت طلب کام تھا مگر وہ کسی مشکل کو خاطر میں نہ لا کر جس خوبی کے ساتھ اس مرحلے سے بآسانی گزرے ہیں وہ ان کا کمال ہے ۔۔۔۔۔۔اس کتاب میں علم و ادب سے منسلک جن بڑی بڑی شخصیات کے انٹر ویوز شاملِ اشاعت ہیں ان میں ڈاکٹر ہارون الرشید تبسم ۔ ڈاکٹر مختار ظفر۔ بشیر احمد بیتاب ۔ ریاض ندیم نیازی ۔ تسنیم تصدق اور ڈاکٹر مقصود احمد عاجز جیسے عظیم لوگ سرِ فہرست ہیں ۔۔۔۔انہوں نے جس خوش اسلوبی کے ساتھ یہ انٹرویوز کٸے ہیں اور پھر انہیں نہایت احسن انداز کے ساتھ صفحات و قرطاس کی زینت بنایا ہے اس عملِ خیر سے ان کے اس خوشنما فن کا نکھار کھل کر نظروں کےسامنے آگیا ہے ۔ امید ہے یہ خوبصورت اور پُر تاثیرکتاب علمی و ادبی دنیا پر اپنے گہرے و حسین نقوش مرتب کرنے میں ضرور کامیاب ہوگی اور بے پناہ داد وتحسین کی مستحق ٹھہراٸی جاۓ گی ۔۔۔۔دعا ہے کہ اللّٰہ کریم انہیں ان کی علمی و ادبی خدمات کا صلہ عطا فرماۓ اور ان کے قلم کی رعناٸی ہمیشہ ہمیشہ قاٸم و داٸم رکھے ۔ آمین ۔۔۔۔


ڈاکٹر صائمہ یاسمین سرگودھا

تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

streamyard

Next Post

اڑتالیس ٹن وزنی کتابی تھیلا

جمعرات ستمبر 7 , 2023
میں نے شاعری سے ہٹ کر ڈاکٹر صاحب کی توجہ “مسلم زوال” کی طرف دلائی اور علم و تحقیق اور سائنس کی اہمیت واضح کرتے ہوئے کہا
اڑتالیس ٹن وزنی کتابی تھیلا

مزید دلچسپ تحریریں